Daily Pakistan
x
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
واٹس ایپ چینل

ادب وثقافت


اپنے ماتحت اور معاون عملے میں احساس برتری اور احسا س تفاخر پیدا کیجئے،اس طرح آپ کی ملازمت زیادہ سے زیادہ محفوظ ہو جائے گی

اپنے بچوں کو مشنری سکولوں میں نہیں بھیجنا چاہتا تھا , میں نے اونچے درجے کے تمام سکولوں کو اپنی مجوزہ فہرست سے خارج کر دیا

چھوٹے بھائی کی ازلی برہمی اب ختم ہو چکی ہلکا پھلکا مسکرانا بھی شروع کر دیا ہے، جب اس کا قہقہہ گونجتا تو لگتا بندوق کی نوک پر ہنسایا گیا ہے

 زندگی کا مقصد یہ ہے کہ لوگ مثبت اور تعمیری سرگرمیوں میں مصروف ہو جائیں، قربانی کیلیے تیار رہیں اور ایک دوسرے سے تعاون کریں 

بھٹو حکومت کے ایک وزیر کو ٹی وی انٹرویو کیلیے تیار کرنا میری ذمہ داری تھی،جیسے ہی ریکارڈنگ شروع ہوئی وہ رکنے کا اشارہ کرکے چلے گئے

ابا جان نے چھوٹے بھائی کی مجنوں جیسی حالت دیکھی تو اسے گھیر گھار کر فوج کے حوالے کر دیا، اب اس کو ایک نئی طرح کے جنون نے آلیا تھا

مری دنیا میں بندے کے خدا ہونے کا وقت آیا۔۔۔داستانِ فن برصغیر کے معروف شاعر  ہری چند اختر کی

  اپنی مدد آپ کریں، اپنے آپ کی دیکھ بھال کریں، مثبت عادتیں اپنائیں، منفی اور غیر صحت مند عادتوں سے چھٹکارا حاصل کریں 

کاغان جاتے ہوئے جہاں کہیں قابل دید مقام نظر آتا ہم ٹھہر جاتے، باورچی کوئی ہلکی پھلکی شے بنا لیتا ساتھ گرم چائے کی پیالی ترو تازہ کر دیتی 

ہمارے دوست کے سامنے لسی کا نام لیا جاتا ہے تو نئی نویلی دلہن کی طرح کانوں کی لوئیں سرخ ہو جاتی ہیں,بڑی دیر تک شرمایا رہتا ہے 

محبت کی سلطانی ہے سب جگت میں ... داستان اردو کے پہلے صاحب دیوان شاعر   قلی قطب شاہ کی

  وہ 6 بہترین مثالیں جنکے ذریعے ان لوگوں سے بہترین اور شاندار نتائج حاصل کر سکتے ہیں جن سے آپ مدد او ر تعاون حاصل کرنا چاہتے ہیں 

تنگئی داماں کا احساس تھا لیکن کسی کے آگے دامن دراز کرنے کی ضرورت نہ پیش آئی، اپنی چادر کی ہی کتر بیونت کر کے مالی حالات کو کنٹرول میں رکھتا 

 ہمارے ایک دوست کی مونچھیں گھڑی کی خراب سوئیوں کی طرح تھیں،پھرتیلا انتہا کا ، یار لوگ ”ماسٹر فٹا فٹ“ کہتے اور یہ نام اس پر جچتابھی بڑا تھا

جب ایوارڈ ملنے پر مستنصر حسین تارڑ نے کہا ۔۔۔۔"گھوڑے اور خچر ایک ساتھ"

حقائق واضح اور شفاف تھے،  میں نے حکومتی ناجائز دباؤ کے سامنے سر جھکانے سے انکار کر دیا جو چاہتی تھی کہ بچے کو مستند مجرموں کیساتھ بند کر دیا جائے

یہ میرا ترکی کا پہلا دورہ تھا، وہاں جا کر علم ہوا جس ہوٹل میں قیام تھا وہ پرانے دوست کی ملکیت تھا ,میرے ساتھ مشی گن سٹیٹ یونیورسٹی میں پڑھتا تھا

 تھوڑا ذکر ان ساتھیوں کا جو میرے شانہ بہ شانہ لڑے، پٹے اور بعض حالات میں راہ فرار بھی اختیار کی،اس آرمی کی تخلیق میری نگرانی میں ہی طے پائی تھی

 ”جگ بیتی“ اور ”آپ بیتی“ دونوں کا جذباتی امتزاج،زندگی بے جان لاش کا روپ دھار چکی تھی، بسنا بسانا تو دور کی بات، سانس لینا بھی جرم ٹھہرا

میں یقین دلا سکتا ہوں کہ اگر نوجوان جیل جانے سے پہلے مجرم نہیں ہوتے تو باہرآنے سے پہلے یقینی طور پر مکمل مجرم بن چکے ہوتے ہیں 

1971ء کی جنگ کے متاثرین کی آباد کاری کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب ملک معراج خالد نے رابطہ کمیٹی بنائی جس میں میں نے اپنے ڈیپارٹمنٹ کی نمائندگی کی

گاؤں کی حدود میں بندوق میں خود ہی اٹھاتا تاکہ آس پڑوس میں ٹور بنی رہے، دروازوں اور کھڑکیوں سے جھانکتی یا اپلے تھاپتی مٹیاروں کی نظر میں رہوں 

ہمت کو داد دینی پڑتی ہے کہ پرانے موضوع کو لے کر قلم کو سچائی کی سیاہی میں ڈبو کر سادگی سے لکھا،یہ ماجرا مسلسل دہشت کی سولی پر لٹکنے والوں کو ہی معلوم ہے

  اکثر والدین زہریلے بیج کاشت کر رہے ہوتے ہیں، صحبت کا اثر بھی یقینا ہوتا ہے، نوجوان افراد کی نسل استدلال اور منطق پر یقین نہیں رکھتی

ڈائریکٹر ٹاؤن پلاننگ کی حیثیت سے لاہور کی شادمان کالونی اور ریواز گارڈن ہاؤسنگ سکیموں کے منصوبے بھی مجھے سونپے گئے، اللہ کے کام نرالے ہیں 

 پاکستان میں پہلی چھٹیاں بہت ہی اچھی گزریں، جیب میں سعودی ریال تھے جو ٹکنے ہی نہیں دے رہے تھے،ہم ہوئے رخصت تو اوروں نے سنبھالی دنیا

 ایک چشم دید گواہ کا بیان جو نسل اور مذہب کے نام پر ہونیوالے جرائم کی تصدیق کر رہا ہے، اندر کے زخم کھول کر باہر نہ نکالے جائیں تو ناسور بن جاتے ہیں 

نوعمر بچوں کو لاحق مسائل میں والدین کی خوشحالی کسی قسم کا حفاظتی کردار ادا نہیں کرتی، در حقیقت یہ خوشحالی ہی مسائل میں گرفتار کر ا دیتی ہے

  رشتہ دار نے دوسری بیٹی پیدا ہونے پر ہمدردی جتائی تو میں نے فو راً اسےڈانٹ پلا دی، مجھے کبھی بھی اپنے معاشرے کی ذہنیت سمجھ میں نہیں آئی

 بعض لوگ جذبات میں آکر شیطانوں کے احاطے میں کود جاتے، اس دوران ان پر اتنی کنکریاں پڑ چکی ہوتیں کہ اگر وہ بڑی ہوتیں تو خودسنگسار ہو گئے ہوتے

چار میں سے ایک سے بھی زیادہ آسٹریلوی اپنے مالی معاملات میں کھُل کر بات کرنا پسند نہیں کرتے، صرف جنسیات کا موضوع زیادہ زیر بحث رہتا ہے 

یاد رکھیں جو لوگ ناکامی کے متعلق سوچتے ہیں، شکست کھاتے ہیں، اور جو لوگ کامیابی اور جیت کے لیے سوچتے ہیں، کامیابی اور فتح حاصل کر لیتے ہیں 

پیپلز پارٹی کے کارندے دباؤ ڈلوا کر کام کروانے کے عادی ہوچکے تھے، میں نے وسن پورہ کے نام سے پرانے شہر میں ایک ہاؤسنگ سکیم کا منصوبہ بنایا

کسی کو اپنے راز میں شریک نہیں کرنا چاہتا تھا،مکہ میں ہر سو خدا کا جلال نظر آتا ہے اور مدینہ پر اللہ کے پیارے نبیﷺ کا جمال پھیلا ہے، فرق صاف ظاہر ہے

مشہور ہے کہ آسٹریلیا کا موسم سارا سال معتدل رہتا ہے شدید سردی ہوتی ہے نہ جُھلسا دینے والی گرمی، موسمی قلابازیاں دیکھنے میں آتی ہیں 

    تمام کا تمام فرق سوچ میں تبدیلی کے باعث رونما ہوا، میں ایک برتن ساز ہوں اور کھلاڑی مٹی (چکنی مٹی) ہیں، تو میں نے کامیابی کا راز پالیا

مزیدخبریں

نیوزلیٹر





اہم خبریں