3 جی،4 جی لائسنسوں کی نیلامی سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالرملنے کی توقع ہے: ا سحق ڈار

3 جی،4 جی لائسنسوں کی نیلامی سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالرملنے کی توقع ہے: ا سحق ڈار
 3 جی،4 جی لائسنسوں کی نیلامی سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالرملنے کی توقع ہے: ا سحق ڈار
کیپشن: ishaq-dar

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کو تھری جی اور فور جی لائسنسوں کی نیلامی سے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر حاصل ہونے کی توقع ہے، یورو بانڈز کے اجراء سے قرضوں کی مد میں سالانہ 9 کروڑ ڈالر کی بچت ہوگی، جدید موبائل فون کے لائسنسز کی نیلامی اور اتحادی سپورٹ فنڈ کے اہداف میں کامیابی حاصل ہوئی ہے، یورو بانڈز کیلئے دو ارب ڈالر سٹیٹ بینک کو موصول ہوچکے ہیں، یکم مئی کو عالمی بینک ایک ارب ڈالر کی منظوری کے ساتھ پاکستان ڈے منائے گا،30ستمبر تک زر مبادلہ کے ذخائر 15 ارب ڈالر ہو جائیں گے، برآمدات6 فیصد اضافے کے ساتھ18 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں ہیں، نئے مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس کی شرح میں نہیں دائرہ کار میں اضافہ کیا جائے گا، روپے کی قدر مستحکم ہونے سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پانچ فیصد اور بیرونی قرضوں میں57 ارب 69 کروڑ روپے کی کمی ہوئی ہے۔ دورہ امریکہ سے واپسی پر اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے باعث ملکی برآمدات میں6 فیصد اضافہ ہوا ہے اور برآمدات کا حجم 18 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن میں عالمی مالیاتی اداروں کے نمائندوں اور امریکی حکام سے ملاقاتیں مثبت اور مفید رہی ہیں۔ حکومت نے 9ماہ میں اقتصادی اشاریوں کو بہتر کیا ہے جسے عالمی سطح پر سراہا جارہا ہے۔ حکومتی اقدامات کے باعث سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، ہم امداد نہیں تجارت کی بنیاد پر عالمی برادری سے تعلقات چاہتے ہیں اور تجارت کیلئے عالمی مارکیٹ میں رہنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یورو بانڈ کے اجراء کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں6 ارب 90 کروڑ ڈالر کی پیشکشیں موصول ہوئیں ہیں فی الحال دو ارب ڈالر کے بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور یہ رقم اسٹیٹ بینک کو موصول ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ قرضے بڑھنے کا تاثر درست نہیں، غیر ملکی رقوم سے زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سات سال سے بانڈز کی مارکیٹ میں موجود نہیں تھا۔ آئندہ برسوں بانڈز کی شرح میں اضافہ ہوگا اور بانڈز کے اجراء سے پاکستان کو قرضوں کی مد میں سالانہ 9کروڑ ڈالر کی بچت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی شراکت داری کے بغیر ملک کو آگے نہیں لے جایا جاسکتا۔ رواں سال3188 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں ہیں ، صنعتوں کی شرح ترقی 6 فیصد سے زائد رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ سٹرٹیجک ڈائیلاگ میں زور دیا ہے کہ کولیشن سپورٹ فنڈ کی رقم جلد جاری کی جائے ۔ ڈیڑھ ارب ڈالر میں سے رواں ماہ کے آخر میں امریکہ سے 380 ملین ڈالر مل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے ارکان کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوئیں ہیں جہاں یورو بانڈ کے کامیاب اجراء پر پاکستان کو مبارکباد دی گئی ہے۔ بین الاقوامی برادری نے حکومت کے روڈ میپ اور منصوبہ بندی کو تسلیم کیا ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت30 اپریل کو پھر شروع ہوگی جو 9مئی تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پاکستان پر ڈالروں کی بارش تھی۔ پرویز مشرف اور ان کی ٹیم کو پوری دنیا سے پیسے مل رہے تھے لیکن اس وقت بھی اتنی بڑی کامیابی نہیں ملی جتنی موجودہ حکومت کو مل رہی ہے۔ ورلڈ بینک کے ساتھ رعایتی قرضوں کے معاملے پر بات چیت ہوئی ہے پچھلے پانچ سال میں ورلڈ بینک نے پاکستان کے کسی منصوبے کی منصوری نہیں دی پہلی بار یکم مئی سے ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے دو پروگراموں کا فیصلہ ہوا ہے۔ اس ضمن میں ورلڈ بینک نے بورڈ کا اجلاس بلا لیا ہے اور یکم مئی کو ورلڈ بینک ان دونوں منصوبوں کی منظوری دے کر پاکستان ڈے منائے گا۔ ورلڈ بینک نے داسو منصوبے کیلئے 60کروڑ ڈالر فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے اس کے علاوہ سندھ میں توانائی کے ایک منصوبے کیلئے 100 ملین ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔ معیشت ، توانائی اور تعلیم کے فروغ اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان کو11ارب ڈالر ملیں گے۔

مزید :

بزنس -