زیادتی میں ناکامی پر لڑکی قتل ، جنسی تشدد کے واقعات بڑھ گئے

زیادتی میں ناکامی پر لڑکی قتل ، جنسی تشدد کے واقعات بڑھ گئے
زیادتی میں ناکامی پر لڑکی قتل ، جنسی تشدد کے واقعات بڑھ گئے
کیپشن: Sexually Harasement

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)کنجوانی میں لڑکی سے زیادتی کی کوشش میں ناکامی اور مزاحمت پر گلا دبا کر قتل کر دیا جبکہ فیصل آباد، لالیاں اور اوکاڑہ میں 2 لڑکیوں، 6 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کنجوانی کے نواحی گاﺅں چک نمبر 455 گ۔ ب کے محمد جہانگیر کی جواں سالہ بیٹی (ز) کھیتوں میں رفع حاجت کے لئے گئی تو قریبی گاﺅں کے منور اور عمران نے زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی، لڑکی کے مزاحمت کرنے پر ملزمان نے اس کو گلا دباکر قتل کر دیا اور فرار ہو گئے۔ مقامی پولیس نے نعش کھیتوں سے برآمد کر کے پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاءکے حوالے کردی اور ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاری کیلئے چھاپے مارنے شروع کر دئے۔ فیصل آباد میں لڑکی کو گھر گھس کر جبکہ دو شادی شدہ خواتین سمیت 5 خواتین کو گھر سے اغواءکرنے کے بعد مبینہ طور پرزیادتی کانشانہ بنا دیا گیا۔ چک نمبر251 ر ب کی خاتون شمشاد بی بی نے تھانہ وویمن میں مقدمہ درج کرواتے ہوئے پولیس کو بتایا اس کی جواں سالہ بیٹی (ن) اکیلی گھریلو کام کاج میں مصروف تھی اسی دوران ملزمان جاوید وغیرہ 6 افراد زبردستی گھر میں داخل ہوگئے اور اسے مبینہ طورپر باری باری زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ ساہیانوالہ کے علاقہ چک نمبر 144 ر۔ ب کے سرفراز کی جواں سالہ بیٹی(الف)کو ملزمان ناصر وغیرہ 7 افراد نے گھر سے اغواءکرکے مبینہ طورپر زیادتی کا نشانہ بنادیا۔ ڈی ٹائپ کالونی کے علاقہ فاروق آباد کے محمد شہزاد اکمل کی جواں سالہ بیٹی (الف) کو ملزمان علی وغیرہ 4 افراد نے گھر سے اغواءکے بعد زیادتی کا نشانہ بنادیا۔ بلوچنی کے علاقہ چک نمبر 160ر۔ ب کے رہائشی قمر زمان کی جواں سالہ ہمشیرہ (ت) کو ملزمان نواز وغیرہ 5 افراد نے اغواءکے بعد زیادتی کانشانہ بنایا۔ علاوہ ازیں چک 55 ر۔ ب کے شہباز خان کی اہلیہ کو بازار جاتے ہوئے ملزمان بھولے خان وغیرہ نے زبردستی اغواءکرلیا اور نامعلوم مقام پر لے جاکر اسے مبینہ طورپر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر لئے۔ لالیاں میں چھ افراد کی غریب ہاری کی بیٹی سے اجتماعی زیادتی کی لیکن پولیس نے روایتی بے حسی کامظاہرہ کرتے ہوئے مقدمہ درج کرنے سے انکارکردیاجس پر متاثرین کو عدالت سے رجوع کرناپڑا۔ لالیاں کے نواحی علاقہ ٹھٹھی بالا راجہ کے غریب ہاری ممتاز حسین ولد نور محمد آرائیں کی بھتیجی اور محمد رفیق آرائیں کی بیٹی گھر سے رفع حاجت کے لئے گئی تو مسماءارم شہزادی کو چھ مسلح افراد مظہر عباس ولد عمر حیات، رجب علی ولد اللہ دتہ، جابر علی ولد اللہ یار، بھٹو ولد اللہ دتہ اور دو نامعلوم افراد نے زبردستی اٹھا کر ہائی لکس ڈالا میں اغوا کر لیا اور بعد ازاں ویرانہ میں جا کر اسے بدترین درندگی کا نشانہ بناتے رہے۔متاثرہ خاندان نے تھانے کارخ کیا تو حسب روایت غریبوں کی ایک نہ سنی گئی اور لڑکی کو بازیاب نہ کروایا جا سکا تاہم عدالتی رجوع پر مقدمہ درج کر لیا گیا اور بااثر زمینداروں نے پنچائت کے ذریعے اس شرط پر لڑکی واپس کروا دی متاثرہ خاندان کوئی کارروائی نہ کرے گا۔کیس عدالت میں ہونے اور متاثرہ خاندان کوئی بیان نہ دیں، اس حفاظت کے پیش نظر ملزمان نے بااثر زمینداروں کی مدد سے تھانہ محمد والا کے ایس ایچ او سے ساز باز کر کے غریب ہاریوں کے خلاف دو جھوٹے مقدمات بھی درج کروا دیئے۔ زیادتی کیس کے مدعی ممتاز حسین نے پریس کلب لالیاں کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے کہا علاقہ کا ایس ایچ او ملزمان کو تحفظ دے رہا ہے، ملزمان اسے قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے انصاف دلانے کی اپیل کی ہے۔ اوکاڑہ میں اغواءکے بعد زیادتی کا نشانہ بننے والی شادی شدہ خاتون ملزمان کے چنگل سے بھاگ آئی۔ چار ملزمان اسے اغو اءکر کے گجرات کے علاقہ میں لے گئے جہاں ایک ملزم کئی ماہ اس کی عصمت دری کرتا رہا۔ نواحی قصبہ اسلام پور کی انور بی بی نے تھانہ چوچک میںدرخواست گزاری ملزمان امین، گلزار، رضوان اور کرن آٹھ ماہ قبل اغواءکر کے گجرات کے علاقہ میںلے گئے جہاں ا±سے یرغمال بنائے رکھا۔ ملز م رضوان زبردستی اسے زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، موقع پا کر وہ ملزمان کے چنگل سے بھاگ آئی ہے۔ پولیس تھانہ چوچک نے انور بی بی کی درخواست پر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔