عدالت نے غیرت کے نام پر قتل کا نوٹس لے لیا

عدالت نے غیرت کے نام پر قتل کا نوٹس لے لیا
عدالت نے غیرت کے نام پر قتل کا نوٹس لے لیا
کیپشن: Lahore-High-Court

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(نامہ نگار خصوصی )عدالت عالیہ نے جواں سالہ لڑکی غیرت کے نام پر قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔لاہور ہائی کورٹ نے غیرت کے نام پر جواں سالہ لڑکی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن لاہور کوواقعہ کی غیر جانبدار اور شفاف کاروائی کرنے اور پولیس کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق فضل پارک بیگم کوٹ کی 20 سالہ عاصمہ کی شادی دو دن بعد ہونا تھی کہ وہ اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائی گئی۔ لڑکی کے لواحقین نے محلہ داروں کے بتایا کہ لڑکی نے نامعلوم وجوہات کی بناء4 پر گلے میں پھندہ ڈال کر خودکشی کی ہے، جس پر کسی پڑوسی نے مذکورہ واقعہ کی اطلاع پولیس کو دے دی۔واقعہ کی اطلاع ملنے پر شاہدرہ پولیس موقع پر پہنچی تو متوفی لڑکی کو بستر پر لٹایا ہو تھا اور اسکی گردن کے گرد ایک رسی کا ٹکڑا تھا۔ پولیس نے حالات کا جائزہ لینے کے بعد واقعہ کو مشکوک قرار دیا کیونکہ کمرے میں رسی لٹکانے کیلئے کوئی جگہ موجود نہ تھی۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق واقعہ خودکشی نہیں بلکہ بظاہر قتل لگتا ہے۔ پولیس کے مطابق خودکشی کے شواہد کی عدم دستیابی اور لڑکی کے ہلاک ہونے کے گھنٹوں بعد بھی لواحقین کی جانب سے پولیس کو اطلاع نہ دینے پر شبہ ہے کہ لڑکی کے گھر والے حقائق چھپا رہے ہیں۔ خبری رپورٹ کے مطابق پولیس کو شک ہے کہ لڑکی کے والد محمد شفیع نے اسے غیرت کے نام پر قتل کیا ہے۔ تاہم پولیس نے لڑکی کے بھائی کاشف کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا ہے اور جائے واردات سے تمام شواہد قبضہ میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔عدالت عالیہ لاہور کے شکایات سیل نے مذکورہ واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو واقعہ کی تفصیلی رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کرنے کا حکم دیا ۔

مزید :

انسانی حقوق -