گستاخی نہ شرک ،سعوی عرب میں 50نام ممنوع
ریاض( مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی عرب میں شاہی خاندان کے زیراستعمال اور عیسائیوں یہودیوں و ہندﺅوں کے ناموں پر پابندی لگادی گئی ہے جس کے تحت نہ صرف کسی کو شاہی خاندان کے نام بلکہ ہندﺅوں کے ’راما‘ جیسے نام استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ سعودی عرب کے محکمہ شہری امور کی طرف سے جاری ہونے والی اس لسٹ میں ہندو¿ں کے نام’ راما‘ سمیت 50 نام شامل ہیں ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جن ناموں پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں بہت سے نام پاکستان اور سعودی عرب سمیت کئی اسلامی ملکوں میں عام استعمال ہوتے ہیں ۔ اس فہرست میں کچھ نام ایسے بھی شامل کئے ہیں جن کا استحقاق شاہی خاندان کے سوا کسی اور شہری کو حاصل نہیں۔حکم نامے کے مطابق سعودی عرب میں بسنے والے افراد اپنے بچوں کو راما، بن یامین، مالک، ملکہ، عبدالناصر، عبدالرسول، عبدالنبی، جبرائیل، نبی، امی اور ملاک سمیت 50 ناموں سے نہیں پکار سکیں گے، جن ناموں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سے بیشتر غیر اسلامی ہونے کے ساتھ سعودی ثقافت سے بھی مطابقت نہیں رکھتے۔حکام کا کہنا ہے کہ یہ نام سعودی عرب اور اسلامی ثقافت سے متصادم ہیں اور بعض نام مذہبی اعتبار سے گستاخانہ بھی ہیں ۔جن ناموں پر پابندی لگائی گئی ہے ان میں ملک، عبدالعاتی ،عبدالناصر،عبدالمصلح ،نبی،نبیہ ، عامر،المملک ،ملکہ، مملکہ ،بسم اللہ ،صمعا،تبارک،مایا ،لنڈا،رانڈا،راما،ملین ،العین، انار،تالین ، آرام ،ناریج ،سینڈی ، ملکتینہ ،لارین،بنیا مین نارس،یارا،ستوا،کبریال،لورین ،لولینڈ،تلاج، براح، عبدالنبی ،ابرار،عبدلنبی،عبدالرسول،عبدالمعین ،بیان ،باصیل ،وایریلام ،جبرائیل اور امام شامل ہیں ۔