ملائیشین لا پتہ طیارے کی تلاش میں کئی سال لگ سکتے ہیں: امریکی محکمہ دفاع

ملائیشین لا پتہ طیارے کی تلاش میں کئی سال لگ سکتے ہیں: امریکی محکمہ دفاع
ملائیشین لا پتہ طیارے کی تلاش میں کئی سال لگ سکتے ہیں: امریکی محکمہ دفاع

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکی محکمہ دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ ملائیشین لا پتہ طیارے کی تلاش میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ آسٹریلیا کے مغرب میں بحر ہند کی تہہ میں امریکی بحریہ کی آبدوز ڈرون کو ملائشین طیارے کے ملبے کے شواہد نہیں ملے ہیں، لا پتہ ہونے والے ملائیشین طیارے کی تلاش اب انتہائی مشکل مرحلہ میں داخل ہو جائے گی اور اس میں کئی سال بھی لگ سکتے ہیں۔امریکی اہلکار کا کہنا تھا کہ امریکی بحریہ کا بلو فن 21 آبدوز ڈرون آج سمندر کی تہہ میں 10 مربع کلو میٹر کے علاقے میں ملائیشین طیارے کی تلاش کا کام بند کر دے گا۔ دوسری جانب آسٹریلین حکام نے بھی تصدیق کی ہے کہ سیٹلائٹ کی نشاندہی کردہ 95 فیصد جگہ پر تلاش مکمل ہونے کے باوجود ملائیشین طیارے کے ملبے کا کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔ ملائشی وزیر اعظم نجیب رزاق نے سی این این سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ وہ مسافروں کو مردہ قرار نہیں دے رہے اور انکوائری کی ابتدائی رپورٹ اگلے ہفتے جاری کی جائے گی . واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 8 اپریل کو ملائیشین ایئر لائن کا طیارہ 239 مسافروں اور جہاز کے عملے کے ساتھ لاپتہ ہو گیا تھا جس کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔