پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت6 سال سے نامکمل

پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت6 سال سے نامکمل
پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت6 سال سے نامکمل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک ) پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت 2007 ءمیں مکمل ہونا تھی لیکن6 سال گزرنے کے باوجود تعمیر کا کام پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔نئی بلڈنگ کے پہلے اجلاس میں شرکت کرنے کا خواب دیکھنے والے اراکین اپنی مدت پوری کرکے چلے گئے موجودہ اراکین بھی اس حوالہ سے نا امید ہیںجبکہ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے نئی بلڈنگ کو فنکشنل کرنے کے لیے مزید ڈیڑھ ارب روپے کامطالبہ کیاہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کی نئی بلڈنگ اور ہال کا منصوبہ 2005 ءمیں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے دور حکومت میں شروع ہوا، یہ پراجیکٹ2007 ءمیں مکمل ہونا تھا لیکن بعض وجوہات کی بنا پر اس کی تکمیل معینہ مدت کے دوران نہ ہو سکی موجودہ حکومت نے بھی برسر اقتدار آکر اس منصوبے کو بر قرار رکھا لیکن اس کی تعمیری کام کے لیے فنڈز سالانہ بجٹ میں نہیں رکھے گئے جس کے باعث پچھلے 2سال میں کوئی کام نہیں ہو سکا جبکہ ٹھیکیدار کی عدم دلچسپی کے باعث یہ بلڈنگ بدستور زیرتعمیر ہے۔ اس تعمیراتی پراجیکٹ کے ابتدائی تخمینے کے مطابق ایک ارب38کروڑ روپے کی لاگت سے نئی ا سمبلی بلڈنگ اور ہال کی تعمیر ہونی تھی لیکن بعض وجوہات کی بنا پر سابقہ حکومت نے تعمیراتی کام شروع ہونے سے پہلے ہی اس پراجیکٹ کی لاگت میں دو بار اضافہ کیا جس سے یہ لاگت مجموعی طور پر2 ارب 32 کروڑ 13لاکھ روپے ہوگئی۔اس طرح موجودہ حکومت نے بھی ماہرین کے مشورے پر سنٹرل ائیرکنڈیشننگ ، آئی ٹی ایڈوانس سسٹم اور کنسلٹنٹ فیس کی مد میں مزید 32 کروڑ روپے کا اضافہ کرنا پڑا جس سے اس پراجیکٹ کا موجودہ تخمینہ2ارب 64کروڑ13لاکھ روپے ہو گیاہے، اگرچہ اسمبلی بلڈنگ کی تعمیر کی تاریخ تکمیل31 دسمبر 2011 ءجبکہ ہال کی تعمیر کی تاریخ تکمیل 30جون2012 ءمقرر کی گئی ہے لیکن یہ سب کچھ فنڈز مل جانے سے مشروط ہے۔ اپوزیشن لیڈر میاںمحمود الرشید نے پچھلے سیشن میں قائد ایوان وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ایوان میں موجودگی میں ان کی توجہ اسمبلی کی نئی بلڈنگ کو مکمل کرنے کی طرف دلوائی تھی جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے کوئی جواب نہیں دیا جبکہ سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال بھی اراکین اسمبلی کو ایوان میں کئی مرتبہ یقین دہانی کرا چکے ہیں کہ وہ خود نئی عمارت کومکمل کرانے کے لیے قائدایوان سے بات کریں گے۔

مزید :

لاہور -