متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین لندن میں گرفتار،درخواست ضمانت مسترد

لندن ،کراچی(خصوصی رپورٹ) گھر کا داخلی دروازہ توڑ کر متحد ہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کو منی لانڈرنگ کیس میں برطانیہ میں گرفتار کرلیاگیاہے جس کی سکاٹ لینڈ یارڈ نے بھی تصدیق کردی ہے اور اِس ضمن میں حکومت پاکستان کو بھی آگاہ کردیاگیاہے۔بعدازاں الطاف حسین کی طرف سے دائر کی گئی درخواست ضمانت بھی مسترد کردی گئی تاہم ایم کیوایم نے گرفتاری کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ الطاف حسین گذشتہ کچھ دنوں سے علیل ہیں ، گھر پر موجود ہیں اور مسلسل رابطے میں ہیں ۔
اب تک کی اطلاعات کے مطابق اُنہیں سنٹرل لندن تھانے میں رکھاگیاہے جس کے بعد وہ وکلاءکی خدمات حاصل کرکے ضمانت کی درخواست دائر کریں گے ۔بتایاگیاہے کہ الطاف حسین کو نارتھ ویسٹ لندن کے گھر سے کاﺅنٹرٹیررازم سکواڈ نے چھاپہ مارکارروائی کے دوران گرفتار کیاگیاہے اور اُن کے خلاف تین الزامات کے تحت تحقیقات جاری تھیں جن میں عمران فاروق قتل کیس ، کراچی میں تقاریر اور منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات چل رہی تھیں جنہیں اکٹھا کردیاگیاتھا۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق الطاف حسین کی گرفتاری کے لیے ہونیوالے آپریشن میں 70سے زائد اہلکاروں نے حصہ لیا اور دیواریں پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے ۔بتایاگیاہے کہ علی الصبح ہونیوالے آپریشن میں اہلکاروں نے گھر کا داخلی دروازہ توڑ کر الطاف حسین کو حراست میں لیاتاہم ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاکہ ایسی کوئی بات نہیں ، یہ صرف قیاس آرائی ہے ، ایسے بیانات سے تشویش میں اضافہ ہوتاہے ، میڈیا کو ذمہ داری کامظاہرہ کرناچاہیے ۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے الطاف حسین کا پاسپورٹ قبضے میں لے لیا ہے اوراُنہیں برطانیہ چھوڑنے سے روکدیاہے جبکہ پولیس نے برطانوی وزارت داخلہ کو معاملے پر بریفنگ دی اور دونوں ادارے مسلسل رابطے میں ، ہوم سیکریٹری تھریسامے کو الطاف حسین کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کردیاگیاہے ۔
بتایاگیاہے کہ سکاٹ لینڈیارڈ نے باقاعدہ طورپر پاکستان میں وزارت داخلہ کو آگاہ کردیاہے ۔ ایم کیوایم کے رہنماءبیرسٹر فروغ نسیم کاکہناتھاکہ وہ تصدیق کرتے ہیں کہ الطاف حسین کو گرفتار ہیں کیاگیا، پولیس متحدہ قائد کابیان لیناچاہتی ہے ۔ہنگامی طورپر نائن زیرو پر بلائی گئی پریس کانفرنس سے مختصر گفتگومیں لندن سیکریٹریٹ کے سرکردہ رہنماءنصرت ندیم کاکہناتھاکہ الطاف حسین گھر پر موجود ہیں ، گذشتہ کچھ دنوں سے طبیعت ناساز ہے اورآج اُنہیں ہسپتال جاناتھااوراِسی سلسلے میں گھر سے نکلے تھے جس کا غلط مطلب لیاگیا،وہ مسلسل رابطے میں ہیں اور کارکن صبروتحمل کا مظاہرہ کریں ، الطاف حسین کی ہدایات کے مطابق اپنے جذبات قابومیں رکھیں ۔بتایاگیاہے کہ پولیس الطاف حسین کے گھر آئی تھی اوراُن کے پاس سرچ وارنٹ موجود تھا،تلاشی جاری ہے،وہ کچھ پوچھ گچھ کرناچاہتی تھی لیکن الطاف حسین گرفتارنہیں ۔ برطانوی ہائی کمیشن کاکہناتھاکہ پولیس معاملے پر رائے کا اظہارنہیں کرسکتی ، حکومت بھی پولیس کی تفتیش پر اثر انداز نہیں ہوسکتی ، لندن میٹروپولیٹن پولیس کی معاملے پر بات کرنے کی مجاز ہے جبکہ عارضی طورپر کراچی میں برطانوی ہائی کمیشن عارضی طورپر بند کردیاگیاہے ۔
سکاٹ لینڈ یارڈ کاکہناتھاکہ 60سالہ پاکستانی شخص کو 24گھنٹوں کیلئے گرفتار کیاگیاہے ، تفتیش مکمل ہونے کے بعد ضمانت ہوسکتی ہے ۔ یادرہے کہ الطاف حسین کی 1953ءکی پیدائش ہے ۔
الطاف حسین کی گرفتاری کے بعد وکلاءکی طرف سے ضمانت کی درخواست دائر کی گئی جسے برطانوی پولیس نے مسترد کردیا اور موقف اپنایاکہ جب تک قانونی کارروائی مکمل نہیں ہوتی ، درخواست منظور نہیں کی جاسکتی ۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق الطاف کو سپیشلسٹ آپریشنز یونٹ نے گرفتار کیا اور جس گھر میں کارروائی کی گئی ، وہ متحدہ کی ملکیت ہے ۔
واضح رہے کہ عمران فاروق قتل کیس میں برطانیہ کے قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے الطاف حسین اور دیگر کے لندن میں گھروں پر چھاپے مارے تھے جس دوران بھاری رقم برآمد ہوئی تھی جس کا واضح جواب نہ دیاجاسکا اور سکاٹ لینڈیارڈ نے منی لانڈرنگ کا کیس بنادیاتھا۔
الطاف حسین کی گرفتاری کے ساتھ ہی سٹاک مارکیٹ کریش کرگئی اور 750پوائنٹس تک گرگئی ، ایم کیوایم کے کارکنوں میں شدید اشتعال و غصہ پایاجاتاہے اور ایم کیوایم کے رہنماءنائن زیرو پہنچ گئے ۔
الطاف کی گرفتاری کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی اور کراچی میں امن وامان کے ممکنہ خدشے کے پیش نظر مارکیٹیں بند ہوناشروع ہوگئی ہیں جبکہ صوبے میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو گشت بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریڈ الرٹ کردیاگیاہے ۔