بنگلہ دیش میں بھارتی بکی کی موجودگی معمہ بن گئی
ڈھاکا(مانیٹرنگ ڈیسک ) بنگلہ دیش میں مشکوک بھارتی بکی اتانو دتا کی موجودگی کا معاملہ پراسرار ہوگیا، کئی مرتبہ گرفتاری کے باوجود بی سی بی کوئی بھی ایکشن لینے کو تیار نہیں، وہ بنگال ٹائیگرز کے ساتھ غیرملکی سفر بھی کرچکا۔آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے ایک آفیشل کی جانب سے اسے اپنا مخبر قرار دینے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں ایک مبینہ بھارتی بکیر اتانو دتا کو تین بار مشکوک حرکات پر گرفتار کیا، آخری مرتبہ پولیس نے اسے 14 اپریل کو حراست میں لیا جبکہ اس سے قبل وہ 21 مارچ اور 6 اپریل کو بھی پکڑا گیا مگر ہر بار اس کی ضمانت ہوگئی۔بی سی بی کی جانب سے اتانو کے کیس میں عدم دلچسپی سے معاملہ کافی پراسرار ہوگیا ہے، بنگلہ دیشی بورڈ کے صدر نظم الحسن کا کہنا ہے کہ ہم اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے کیونکہ یہ آئی سی سی کا معاملہ ہے۔ اتانو دتا کا نام بنگلہ دیشی کرکٹ حلقوں میں نیا نہیں بلکہ وہ کافی عرصے سے بنگال ٹائیگرز کی تاک میں ہے، وہ ان کے ساتھ 2011 ءمیں زمبابوے کا سفر بھی کرچکا جبکہ سری لنکا کے ٹور میں بھی موجود تھا، پہلے اس نے خود کو کولکتہ کی ایک کمپنی کا ملازم قرار دیا جبکہ دوسری بار اس نے خود کو پراپرٹی بزنس سے منسلک بتایا۔اس کی مشکوک سرگرمیوں کا کھلاڑیوں نے بھی نوٹس لیا، اس ٹور میں ٹیم منیجر تنزیب احسان کا کہنا ہے کہ ہم یہ معاملہ میں دستے کے سربراہ شمس الرحمان کے نوٹس میں لائے، انھوں نے بتایا کہ وہ اس بارے میں آئی سی سی کو رپورٹ کرچکے ہیں جن کا جواب آیا ہے کہ جب تک کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو وہ کوئی ایکشن نہیں لے سکتے۔ بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں بھی اتانو کافی سرگرم دکھائی دیا۔بورڈ کے سابق سیکیورٹی چیف مصباح الدین کا کہنا ہے کہ ہم نے اس وقت بھی اسے مشکوک سرگرمیوں پر پکڑا تھا مگر آئی سی سی کے اینٹی کرپشن و سیکیورٹی یونٹ کے آفیشل دھرم ویر سنگھ کے کہنے پر چھوڑنا پڑا کیونکہ ان کا کہنا تھا کہ اتانو ان کے مخبر ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اتانو پاکستان اور بھارت کے درمیان جب ورلڈ ٹی ٹونٹی میچ کے بعد 21 مارچ کو گرفتار ہوئے تو اس وقت بھی ان کو چھڑوانے میں دھرم ویر نے اہم کردار ادا کیا تھا۔